صحت مند بچے ہی صحت مند بالغ بنتے ہیں — لیکن صحت مند عادات اپنانا مشکل ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب غیر صحت بخش چیزیں آسانی سے دستیاب ہوں اور دلکش انداز میں پیش کی جاتی ہوں۔
اچھی خبر یہ ہے کہ یہ اتنا مشکل نہیں جتنا لگتا ہے۔
پانچ-دو-ایک-صفر اصول ایک آسان اور عملی رہنما ہے جو بچوں کو صحت مند، مضبوط اور چاق و چوبند رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
۔ روزانہ پانچ-دو-ایک-صفر اصول پر عمل کریں تاکہ صحت مند، طاقتور اور ذہین رہیں۔
۔ پانچ حصے پھل اور سبزیاں: روزانہ پانچ حصے پھل یا سبزیاں کھائیں۔ ایک حصہ مثال کے طور پر ایک سیب، ایک مالٹا، ایک کپ انگور یا ایک کپ بروکلی ہو سکتا ہے۔ انہیں مزیدار طریقے سے شامل کریں جیسے اسموتھی بنا کر یا کھانے میں شامل کر کے۔
۔ دو گھنٹے یا اس سے کم اسکرین ٹائم: ٹی وی دیکھنے، ویڈیو گیمز کھیلنے اور سوشل میڈیا کے استعمال سمیت، روزانہ اسکرین ٹائم دو گھنٹے سے زیادہ نہ کریں۔ یہ جسمانی سرگرمی اور تخلیقی سوچ کے لیے وقت فراہم کرتا ہے۔
۴۔ ایک گھنٹہ جسمانی سرگرمی: روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ جسمانی سرگرمی ضروری ہے۔ یہ پٹھوں اور ہڈیوں کی مضبوطی، صحت مند جسم و دماغ اور اچھے مزاج اور خود اعتمادی کے لیے اہم ہے۔
۔ صفر میٹھے مشروبات: سافٹ ڈرنکس اور بازار کے جوس جیسے میٹھے مشروبات سے پرہیز کریں تاکہ بچوں میں موٹاپے سے بچا جا سکے۔ پانی، دودھ اور تازہ پھلوں کا رس استعمال کریں۔ غیر صحت بخش اسنیکس کو کبھی کبھار استعمال میں رکھیں۔
پانچ: پھل اور سبزیاں – دن میں پانچ حصے
روزمرہ خوراک میں پانچ حصے پھل یا سبزیاں شامل کریں۔ ایک حصہ ایک سیب، مالٹا، ایک کپ انگور یا ایک کپ بروکلی ہو سکتا ہے۔ آپ اسموتھی بنا سکتے ہیں یا کھانوں میں پھل اور سبزیاں شامل کر سکتے ہیں۔ یہ توانائی، وٹامنز اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں اور کھانے میں مزےدار بھی! 🍎🥦
دو: اسکرین ٹائم – دن میں دو گھنٹے یا کم
ٹی وی، ویڈیو گیمز یا سوشل میڈیا جیسے اسکرین ٹائم کو روزانہ دو گھنٹے تک محدود رکھیں۔ اس سے بچوں کو جسمانی سرگرمی اور تخلیقی سوچ کے لیے زیادہ وقت ملتا ہے۔ 📱🚫
ایک: جسمانی سرگرمی – دن میں ایک گھنٹہ
ہر دن کم از کم ایک گھنٹہ جسمانی سرگرمی لازمی ہے۔ یہ ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط بناتی ہے، دماغی کارکردگی بہتر کرتی ہے اور موڈ کو خوشگوار بناتی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو بھی دن بھر متحرک رہنا چاہیے۔ 🏃♀️🤸♂️
صفر: میٹھے مشروبات – بالکل نہیں
سافٹ ڈرنکس، بازار کے جوس یا شکر والے مشروبات سے پرہیز کریں کیونکہ یہ بچوں میں موٹاپے کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان کی جگہ پانی، دودھ اور تازہ پھلوں کا رس استعمال کریں۔ غیر صحت بخش اسنیکس کو کم سے کم رکھیں اور صرف کبھی کبھار دیں۔ 🍹❌
کیا آپ جانتے ہیں کہ صرف ۲۱ دن میں ایک نئی صحت مند عادت بنائی جا سکتی ہے؟ اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ جو خاندان مل کر صحت مند فیصلے کرتے ہیں – جیسے پھل اور سبزیاں زیادہ کھانا یا اسکرین ٹائم کم کرنا – وہ ان عادات کو زیادہ دیر تک قائم رکھتے ہیں۔ تو آئیے! اپنے گھر والوں کے ساتھ مل کر چھوٹے مگر مؤثر اقدامات کریں اور ایک خوشحال، صحت مند زندگی کی بنیاد رکھیں۔
تبدیلی وقت اور محنت مانگتی ہے، لیکن ہمت نہ ہاریں۔ پانچ-دو-ایک-صفر اصول کے ساتھ، بچے اور والدین دونوں مل کر صحت مند عادات اپنا سکتے ہیں۔ یہ آسان اقدامات پوری فیملی کے لیے ایک بہتر طرزِ زندگی کا نقشہ ہیں۔
آئیں مل کر ایک ایسا مستقبل بنائیں جہاں صحت اور خوشی ساتھ ساتھ ہوں!